Official Website of Allama Iqbal: The Person
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

شخصیت
حیاتِ اقبال
سوانح
سنین کے آئينے میں
سوانحی مواد
کتابیات
اکثر پوچھے گئے سوالات
حیاتِ اقبال

علامہ محمد اقبال (1938ء۔ 1877ء) عظیم شاعر، سرکردہ فلسفی، ممتاز ماہر قانون، مشرق و مغرب کے علوم کے ماہر اور مسلمانوں کے فکری اور سیاسی رہنما تھے۔ علامہ نے مسلمانان برصیغر میں آزادی کی امنگ پیدا کی، انہیں قومی تشخص کا شعور دیا اور ان میں قومی تعمیر اور حصول آزادی کا جذبہ پیدا کیا۔

علامہ اقبال برصغیر پاک و ہند کے نمایاں ترین صاحب علم و حکمت شخصیت تھے۔ مسلم دنیا اور مغرب کے اہل قلم، نقادوں اور مترجمین نے اقبال کو اپنی تصنیف و تحقیق کا موضوع بنایا جو ان کی عالمی سطح کی شناخت کی دلیل ہے۔ گو اقبال کی بنیادی شہرت بطور شاعر تھی مگر ان کی فلسفیانہ فکر کی اہمیت بھی کم نہیں۔ آپ کو دور حاضر کا اہم ترین مسلمان مفکر قرار دیا جاتا ہے۔ بطور شاعر۔ فلسفی کے آپ کا شعر اور فلسفہ دونوں برابر اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کی شاعری ان کے فلسفیانہ افکار کے ابلاغ کا مؤثر وسیلہ ہے۔ جدیدیت کے جواب میں اقبال مسلم دنیا میں بیسویں صدی کی سب سے مؤثر آواز ہیں۔

اقبال کا پیغام بیک وقت مقامی اور عالمی اہمیت کا حامل ہے۔ علامہ اقبال کی شاعری اور فلسفیانہ تحریروں میں اسلام کے تصور خدا، تصور کائنات اور تصور انسان کو عہد جدید میں اعلی ترین فکری اور ادبی سطح پر نہایت بامعنی اور پرتاثیر بیان میں ڈھال کر پیش کیا گيا ہے۔ ان کی بلند مقام شخصیت کے تین پہلو ہیں جو ہمارے لیے اور فکر انسانی کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتے ہیں:

1۔ عہد جدید کی فکر کے مقابل ان کا تخلیقی رویہ جو ان کی انگریزی کو فلسفیانہ تحریروں میں ظاہر ہوتا ہے۔
2۔ انسان کے بنیادی سوالات اور اسلام کے تصور خدا، کائنات اور انسان کا اردو اور فارسی شاعری کے وسیلے سے بیان جو حسن اظہار اور ہنر مندی کی بلند ترین سطحوں کو چھو لیتا ہے۔
3۔ بطور ایک سماجی اور سیاسی مصلح کے اپنی قوم کی رہنمائی اور مسائل کے حل کے لیے تجاویز۔ اقبال نے اردو اور فارسی میں اشعار کہے۔ آپ کے فلسفیانہ افکار پر مشتمل تصنیف The Reconstruction of Religion Thought in Islam انگریزی زبان میں ہے۔

مزید پڑھیے۔ ۔ ۔ ۔

اقبال اکادمی پاکستان