Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

ڈاکٹر صالحہ نذیر ،سربراہ شعبہ فرنچ ،پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ کے ہمراہ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان سے ملاقات

ڈاکٹر صالحہ نذیر ،سربراہ شعبہ فرنچ ،پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ کے ہمراہ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان سے ملاقات
ڈاکٹر صالحہ نذیر ، شعبہ فرنچ پنجاب یونیورسٹی نے طلبہ کے ہمراہ یکم نومبر ۲۰۲۳ء کو ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی سے ملاقات کی اور انہیں ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان کی تعیناتی پرمبارک بادپیش کی۔ ملاقات میں علامہ اقبال کے فکر و فن اور شاعری کے فرانسیسی تراجم کی اشاعت کے حوالے سےمشاورت کی گئی۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر صالحہ نذیر نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کے کلام پر معیاری ریسرچ کے فرانسیسی تراجم کرکے فلسفہ اقبال کو جہاں جہاں فرنچ زبان بولی جاتی ہے ،پہنچانے کی ضرورت ہے ۔فرنچ تعلیمی و تحقیقی اداروں کے ساتھ قومی و بین الاقوامی سطح پر ڈائیلاگ ہونے چاہئیں ۔ڈاکٹر نذیر صالحہ نے کہا کہ فرانس میں مختلف علمی و تحقیقی شعبہ جات ہیں ۔ اُن میں سے ایک شعبہ پاکستان کی زبان ، ادب اور اس کے اثرات کا مطالعہ کرتے ہیں ۔اس میں اقبالیات کا شعبہ بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر صالحہ نذیر نے کہا کہ اقبال کے کلام کے فرانسیسی تراجم پر مزید کام کرنے کی گنجائش موجود ہے۔خصوصاً علامہ کے فارسی کلام کے حوالے سے کیونکہ پہلے سے موجود فارسی کلام کے فرانسیسی تراجم اردو زبان سے کیے گئے ہیں۔ ثانوی ذرائع سے کیے گئے تراجم میں کمی رہ جاتی ہے۔ اقبال اکادمی پاکستان ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو علامہ کے کلام کے فرانسیسی تراجم کر کے اقبالیات کو فروغ دینے میں اہم اور مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اقبال اکادمی کے پلیٹ فارم سے علامہ اقبال کے کلام کی اشاعت اور ترویج سے فرنچ لوگ بھی اقبال کے فن و فکر سے براہ راست مستفید ہو سکیں ۔اقبال اکادمی پاکستان فرانسیسی اداروں اور شعبہ فرنچ جامعہ پنجاب کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کرکے کلیات اقبال کے فرانسیسی تراجم کی اشاعت کو عمل میں لایا جائے ۔ کلیات اردو و فارسی کے الگ الگ تراجم بھی شائع کیے جائیں ۔
ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے ’’فرانسیسی زبان شعبہ جامعہ پنجاب کے اعلیٰ معیار کی تعریف کی اور کہا کہ ترجمے کی وساطت سے ہمیں دُنیا کے تمام مذاہب، رسومات اور ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ علامہ محمد اقبال کا کلام اور فلسفہ نوجوانوں کی کردار سازی پر مبنی ہے۔ علامہ اقبال نے اپنے کلام میں مسلم امہ کا اتار چڑھاو‘اسلامی قوانین‘سیاست ،ثقافت اور ادب‘ قوموں کا عروج و زوال‘ تاریخ و فلسفہ اور حکمرانوں کے حالاتِ زندگی کو بیان کرنے کے لیے مختلف استعارات کا استعمال کیا ہے ۔
ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے کہا کہ شعبہ فرنچ جامعہ پنجاب میں اب تک علامہ محمد اقبال کی فکر پر جتنا علمی و تحقیقی کام ہوا ہے۔ اسے منظر عام پر لایا جائے گا۔ اس حوالے سے اقبال اکادمی پاکستان شعبہ فرنچ کے ساتھ مل کر اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی ۔
ڈاکٹر صالحہ نذیر کے ہمراہ آئے طلبہ نے ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی کو فرانسیسی زبان میں علامہ محمد اقبال کی شاعری پر کیے جانے والی اپنی تحقیق کے بارے میں آگاہ کیا اور علامہ محمد اقبال کے کلام کو سمجھنے میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹرعبدالرؤف رفیقی نے نوجوان طلبہ سے کہا کہ نئی نسل اور اقبال کے کلام کے درمیان رکاوٹ حائل کی گئی ہے۔ اس رکاوٹ کو ہٹانے کے لیے اساتذہ ،ماہرین اقبالیات کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ نوجوان نسل کو اقبال کا کلام اس طرح سمجھ نہیں آ سکتا کیونکہ زبانوں پر عبور کے ساتھ ساتھ ہر شعر کا مخصوص پس منظر بھی ذہن میں ہو تبھی اقبال کے کلام سے حقیقی لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
ملاقات کے اختتام پر ڈاکٹر نذیر صالحہ اورطلبہ نے اقبال اکادمی پاکستان کی لائبریری کا دورہ کیا ۔ جہاں انہیں علامہ محمد اقبال کے کلام پر لائبریری میں موجود تقریبا۱۶علمی و تحقیقی کتب دکھائی گئیں۔ جس میں طلبہ نے خاصی دلچسپی کااظہار کیا۔ نوجوان طلبہ نے ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی زبان میں موجود یہ قلمی نسخے ہماری تحقیق کے لیے اہم اور معاون ثابت ہوں گے۔