Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

انقرہ یونیورسٹی ترکیہ اور جی سی یونیورسٹی کے وفد کا اقبال اکادمی پاکستان اور ایوان اقبال کا دورہ

انقرہ یونیورسٹی ترکیہ کے اساتذہ ڈاکٹر آئیکوت کشمیر، ڈاکٹر داؤد شہباز اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی صدر شعبہ اُردو ڈاکٹر نسیمہ رحمن، ڈاکٹر سید سفیر حیدر، جی سی یو کے ہمراہ اقبال اکادمی پاکستان اور ایوان اقبال کا دورہ کیا۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان جناب انجم وحید نے وفد کا استقبال کیا اور معزز مہمٖانان گرامی کو گلدستے پیش کیے۔ چودھری فہیم ارشد نے انقرہ یونیورسٹی اور جی سی یو کے وفد کو ایوان اقبال میں موجود آرٹ گیلری کا دورہ کروایا ۔
اس موقع پر ایک علمی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کی صدارت ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان جناب انجم وحید نے کی۔ جناب نعمان چشتی نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔
ڈاکٹر آئیکوت کشمیرنے کہا ترکیہ میں اقبال کی فارسی شاعری پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے ۔ اقبال کا زیادہ تر پیغام نوجوان نسل کے لیے ہے ۔ قونیہ یونیرسٹی ترکیہ میں ہر سال یوم اقبال منایا جاتا ہے جس کی تقریبات دو ہفتے سے زائد جاری رہتی ہیں۔ دونوں ممالک کی دوستی مضبوط کرنے کے لیے علامہ محمد اقبال اور ان کا کلام معاون و مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر شہباز داؤود نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان میں علامہ محمد اقبال پر بہت زیادہ کام ہو چکا ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے علامہ محمد اقبال کے کلام کو جدید تناظر میں دیکھا جائے اور جہاں کہیں کچھ غیر مستند اور ابہام شدہ مواد ہے اس کی تصحیح کی جائے۔ جس کے لیے دونوں ممالک کے ماہرین اقبالیات سے رابطہ کیا جائے۔
جناب انجم وحید نے کہا کہ علامہ محمد اقبال مولانا روم کو اپنا مرشد سمجھتے تھے۔ پاکستان میں مولانا روم کے کام کے حوالے سے بہت کم تصانیف ملتی ہیں۔ پاکستان میں مولانا روم کے کام کو سامنے لانے کے لیے ان کی دو جلدوں پر مشتمل ببلیو گرافی پاکستان سے شائع ہونی چاہیے جو حکومت ترکیہ کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔
جناب نعمان چشتی نے وفد کو بتایا کہ اقبال اکادمی پاکستان ترکی زبان میں بھی جریدہ کی اشاعت کا اہتمام کرتی رہی جواب التوا کا شکار ہے۔ اقبال اکادمی پاکستان ترکی زبان میں شائع ہونے والے جریدہ کی دوبارہ سے خواہاں ہیں جس کے لیے مختلف پہلوؤں کو زیر غور لایا جارہا ہے۔ ڈاکٹر نسیمہ رحمن نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے ملکی سطح پر تعلقات بہت پرانے ہیں ۔علمی سطح پر دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کے درمیان رابطے کو مزید بڑھائے جائیں۔ جس سے ایک دوسرے ممالک کی ثقافت اور ادب کو سمجھنے میں آسانی ہو گی ۔اقبال کی ۱۹۱۰ء سے ۱۹۲۲ء تک کی شاعری کا محور و مرکز ترکی رہا۔ انہوں نے جتنی اقوام کو خطاب کیا ہے ترک قوم کو اپنے کلام میں ترجیح دی۔ طالبعلموں کو دونوں ممالک میں اقبال ، ادب پر ہونے والے کام سے آگاہی ہونے چاہئیے ۔
مجلس کے اختتام پر ڈائریکٹر اقبال اکادمی جناب انجم وحید نے انقرہ یونیورسٹی اور جی سی یو کے اساتذہ کو اقبال اکادمی پاکستان کی کتب کا تحفہ پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹرسید سفیر حیدر، جناب چودھری فہیم ارشد ، جناب محمد اسحاق بشیر، ملک اسد حنیف اور جی سی یونیورسٹی شعبہ اُردو کے طلبا بھی موجود تھے۔

اقبال اکادمی پاکستان