Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

"تقریب: "پیامِ مشرق

بزمِ اقبال اورفکرِ اقبال فورم کے اشتراک سے علامہ محمد اقبال کے شعری مجموعے پیامِ مشرق کے موضوع پر۳۰ جولائی ۲۰۲۴ء کو بزم اقبال کے دفترمیں ایک فکری نشست کا انعقاد ہوا۔تقریب کے مہمان مقرر ڈائریکٹر اقبال اکادمی ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی اور چیئرمین انسٹیٹیوشن آف انجینئرز پاکستان انجینئر مسعود علی خان تھے۔ڈائریکٹر بزمِ اقبال ڈاکٹر تحسین فراقی نے ابتدائی کلمات پیش کیے ۔جس میں انہوں نے ’’پیامِ مشرق‘‘ کی علمی ،ادبی اور تاریخی اہمیت وپس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں اقبال اپنے فکروفن کی معراج پر نظر آتے ہیں۔اس عہد ساز کتاب ’’پیامِ مشرق ‘‘ کو شائع ہوئے سو برس ہو گئے ہیں ۔
انجینئرمسعود علی خان نے کہا کہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعے برعظیم کے مسلمانوں کے دلوں میں حصولِ آزادی کی نئی روح پھونک دی ۔اقبال نے پیامِ مشر ق میں مغربی تہذیب و تمدن کے مقابلے میں مشرقی تہذیب و ثقافت کے خدوخال واضح کیے اور قرآن و حدیث کی روشنی میں اتحاد بین المسلمین اور معاشرے میں اخلاقی اقدار کو بلند کرنے کے لیے اُسوۂ حسنہ کو مشعلِ راہ بنانے پر زور دیا۔
ڈاکٹر عبد الرؤف رفیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقبال نے پیامِ مشرق کے توسط سے امت مسلمہ کو خوابِ غفلت سے بیدار کرنے کے لیے اپنی علمی و ادبی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا ۔ اس شعری مجموعہ میں علامہ نے دو تہذیبوں کاموازانہ کیا ۔علامہ نے اسلامی تعلیمات سامنے رکھ کر نوجوانوں کو پیغام دیا۔اقبال نے اپنے کلام میں خودی کے مقام کو بلند کیا۔ اقبال کے کلام نے مسلم امہ میں نئی روح پھونک دی ۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ اقبال پر بادشاہوں اور شہنشاہوںکی قصیدہ گوئی کا الزام عائد کرتے ہیں انھیں پیامِ مشرق کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اس موقع پر قرارداد منظور کی گئی کہ تعلیمی اداروں میں فارسی پڑھانے کااہتمام کیا جائے علاوہ ازیں اگرقوم کو اقبال ؒاور جناحؒ کے تصورات کو عمل میں ڈھالنا ہے تو پاک آرمی، پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے ابتدائی اور بالا ترین اداروں میں جوان سے جنرل اور ہوا باز سے ائرمارشل اور ملاح سے ایڈمرل تک سب کے لیے کلامِ اقبال نصابات کا حصہ ہونا چاہیے اور سرکاری، نیم سرکاری اداروں میں بھی کلامِ اقبال کو نصابات کا حصہ بنانا ضروری ہے۔
تقریب کے اختتام پر سوال وجواب کا دور بھی ہوا ۔