Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام’’نوجوانوں کا کردار اور فکر اقبال‘‘کے عنوان سے ۱۵مئی ۲۰۲۴ء کو خصوصی سیمینار

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام’’نوجوانوں کا کردار اور فکر اقبال‘‘کے عنوان سے ۱۵مئی ۲۰۲۴ء کو خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینار میں کلیدی خطبہ ممتاز ایٹمی سائنس دان و ماہر تعلیم پروفیسرڈاکٹر انعام الرحمن نے پیش کیا۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے اختتامی کلمات پیش کیے۔ انجینئر عنایت علی نے موضوع کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔
پروفیسرڈاکٹر انعام الرحمن نےاپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ موجودہ دورمیں ہم نے اپنی نوجوان نسل کی علمی و فکری اور نظریاتی تربیت کس طرح کرنی ہے؟ اس حوالے سے علامہ محمد اقبالؒ کی فکر اور سوچ بہت اہم ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اس قوم کی تعمیر کا راستہ صرف اقبالؒ ہی کا راستہ ہے۔ تعمیر زندگی، حالات کو سمجھنے اور بطورِ تہذیب اپنے آپ کو آگے لے کر چلنے کی فکرِ اقبالؒ کے علاوہ کوئی ایسی سبیل موجود نہیں ہے جہاں ہمیں ہمارے سوالات کا جواب ملتا ہو اور مسائل کا ایک قابلِ فہم حل میسر آسکے۔ یہ کہنا بے جا اور مبالغہ نہیں ہوگا کہ اگر ہم اقبالؒ کو نظر انداز کرکے آگے بڑھتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم تہذیبی، سیاسی اور ملّی طور پر آج سے ڈیڑھ دو سو برس پیچھے رہ کر سوچ رہے ہیں۔ اگر ہم اقبالؒ کے فرمودات سے صرفِ نظر کرکے مستقبل میں قدم رکھتے ہیں تو ہم بڑی فکری پسماندگی کے ساتھ قدم رکھ رہے ہوں گے۔
ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ اقبالؒ جانتے تھے کہ کسی بھی قوم کے جوانوں میں کسی بھی پیغام کو قبول کرنے کی نہ صرف صلاحیت ہوتی ہے بلکہ وہ اس پیغام کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کیلئے کسی قسم کے سمجھوتے کو خاطر میں نہیں لاتے۔ دراصل علامہ محمد اقبالؒ کو نوجوانوں پر کامل یقین تھا۔ اقبالؒ نے کبھی نہیں چاہا کہ ہماری نسل مغرب کی تقلید کرے بلکہ وہ چاہتے تھے کہ ہم اپنے اسلاف کی زندگیوں کو اپنا آئیڈیل بنائیں۔ تعمیر پاکستان کے لیے نوجوانوں کو فکراقبال سےرہ نمائی لینا ہوگی ۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے ڈاکٹر انعام الرحمن کو اعزازی شیلڈ پیش کی۔