Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

یوم قائد کے حوالے سے خصوصی سیمینار"قائد اعظم اور قومی یگانگت"

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام یوم قائد کے حوالے سے "قائد اعظم اور قومی یگانگت" کے عنوان سے ایوان اقبال کمپلیکس میں خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت ممتاز ماہر اقبالیات پروفیسر ڈاکٹر وحید الزمان طارق نے کی۔ مہمان خصوصی چیئر پرسن پاکستان سٹڈی سنٹر جامعہ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر نعمانہ کرن تھیں۔ مہمان مقررین میں ڈاکٹر محمد رفیق خان اور انجینئر عنایت علی تھے۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے اختتامی کلمات پیش کیے، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر طاہر حمید تنولی نے انجام دیے۔ مجلس اقبال جی سی یونیورسٹی سے حافظ محمد نعیم نے تلاوت کلام پاک اور زینب رحمت نے ہدیہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ نمل یونیورسٹی لاہور کی طالبہ نے محسور کن انداز میں کلام اقبال پیش کیا۔ ڈاکٹر نعمانہ کرن نے سیمینارمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم ایک متحد پاکستان چاہتے تھے۔ جس کی جھلک تحریک پاکستان میں ان کے قائدانہ کردار میں نظر بھی آتی ہے۔ قائد اعظم نے بلکل نچلی سطح سے تحریک کا آغاز کیا۔ انہوں نے مختلف طبقات کے گروہوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا۔ انہوں نے طلبہ، عام شہری اور خاص کر خواتین کو تبدیلی لانے کے لیے متحرک کیا۔ اسی وجہ آخری سات برسوں کی تحریک میں مسلم لیگ مضبوط ہو کر سامنے آئی اور پاکستان کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر محمد رفیق خان نے کہا کہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کے پاکستان کے لیے نوجوانوں کا قلم اور کتاب سے رشتہ استوار کرنا ہوگا، علمی صلاحیتوں کو فروغ دیتے ہوئے غفلت اور لاپروائی کے رویے کو ترک کرنا ہوگا۔۔ گذشتہ نسلوں کے ادھورے کاموں کی تکمیل کرنا ہوگی۔ علامہ محمد اقبال اور قائد اعظم کی فکر پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کی قسمت بدلی جا سکتی ہے۔ جناب انجینئر عنایت علی نے کہا کہ قائد اعظم نے عہد حاضر کی سب سے بڑی مملکت قائم کی۔ اس کے حصول کے لیے ان کی ذات کو بے بہا مسائل کا سامنا تھا۔ جس کا مقابلہ قائد اعظم نے مردانہ وار کیا۔ ڈاکٹر وحید الزمان طارق نے کہا کہ قائد اعظم نے برصغیر میں تمام طبقات میں یکجہتی اور ہم آہنگی کے لیے اردو کو اپنایا۔ ہندو اردو قبول کرنے کو تیار نہیں تھے۔ مسلمان فارسی بھول چکے تھے۔ لسانی خلا نے قومی جذبہ کو بیدار کیا۔ قائد اعظم نے لسانی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے مشکل فیصلے لیے۔ قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی ذات متعدد حوالوں سے ہمیں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے کہا کہ قائد اعظم ایک نابغۂ روزگار شخصیت تھے۔ انسانی سیاسی تاریخ میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔ جنوبی ایشیا کے نجات دہندہ بنے۔ علامہ محمد اقبال کے افکار کو مجسم کردار میں ڈھالا۔ جناح کی فراست، دور بینی، عمل پیہم مسلسل نہ ہوتی تو علامہ محمد اقبال کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوتا۔ سیمینار کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے معزز مہمانان گرامی کو اقبال اکادمی پاکستان کی جانب سے اعزازی شیلڈ پیش کیں۔