Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

چغتائی پبلک لائبریری کے زیراہتمام فکر اقبال سیریز کے تحت علامہ اقبال کے فارسی کلام ’’پیام مشرق ‘‘کے حوالے سے ’’انتساب پیام مشرق‘‘کے موضوع پر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی کا خصوصی خطاب

چغتائی پبلک لائبریری کے زیراہتمام فکر اقبال سیریز کے تحت ۱۵مئی ۲۰۲۴ء کو علامہ اقبال کے فارسی کلام ’’پیام مشرق ‘‘کے حوالے سے ’’انتساب پیام مشرق‘‘کے موضوع پر خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان مقررڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی تھے۔ ڈاکٹر عبدالرؤف نے اپنے خطبے میں کہا کہ پیام مشرق، علامہ اقبال کا تیسرا فارسی مجموعہ کلام ہے۔ یہ مجموعہ علامہ اقبال نے معروف شاعر گوئٹے کے ”مغربی دیوان“ کے جواب میں لکھا اور ور اسے مشرق دنیا کی طرف سے جہانِ مغرب کو ایک تحفہ قرار دیا۔افغانستان کے امیر امان اللہ خان کی انگریزوں کے خلاف جدوجہد ،جذبہ ایمانی اور ولولہ سے متاثر ہو کر اپنے مجموعہ کلام کا انتساب ان کے نام کیا ۔پیامِ مشرق میں اقبال علم و دولت کی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔ وہ مسلمان کو علم اشیاء اور لذت احساس سے محروم پاتے ہیں اور انہیں حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ فرمانروائے افغانستان کو قبائے خسروی میں درویشی کی زندگی بسر کرنے اور ہجوم امور مملکت میں خود شناسی کا سبق دیتے ہیں، کہ جن مسلمانوں نے عظمت و سطوت کے جھنڈ گاڑے تھے انہوں نے فقیری کو اپنا شعار بنایا تھا۔ آخر میں وہ عشق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا جذبہ بیدار کرتے ہیں کہ ملت کی زندگی اسی ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق کے دم سے ہے۔ اور اسی کے عشق سے کائنات میں رونق ہے۔ یہاں وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات والا صفات سے اپنی بے تاب، والہانہ محبت کا ذکر کرتے ہیں اور پھر اپنے مخاطب کو اسی عشق میں سرشار ہونے کی دعوت دیتے ہوئے ”پیشکش“ کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہیں۔