Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

’جاپان میں اُردو اور اقبالیات کی تدریس و تحقیق‘‘ کے موضوع پر لیکچر کا اہتمام

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ۱۴مارچ ۲۰۲۳ء کو ’’جاپان میں اُردو اور اقبالیات کی تدریس و تحقیق‘‘ کے عنوان سے لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔ صدارت پروفیسر ڈاکٹرمحمد فخر الحق نوری نے کی۔ مہمان مقرر پروفیسر ڈاکٹر مرغوب حسین طاہر تھے۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔
ڈاکٹر مرغوب حسین نے کہا کہ جاپان دنیا بھر کی زبانوں اور علوم کو سیکھنے کے لیے کوشاں ہے ۔ ان زبانوں میں اردو زبان بھی شامل ہے۔ جاپان میں اردو زبان کی ابتدائی تعلیم کا مرکز دو بڑے شہر ٹوکیو اور اوساکا رہے ہیں۔ 1947 میں قیام پاکستان کے بعد شعبہ ہندوستانی تبدیل ہو کر شعبہ اردو ہوگیا۔جاپان کے تین بڑے شہروں کی یونیورسٹیوں، ٹوکیو یونیورسٹی، اوساکا یونیورسٹی اور دائتو بنکا یونیورسٹی میں شعبہ اردو موجود ہے اور جاپانی طلباء کی اچھی خاصی تعداد اردو زبان کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ ان تینوں یونیورسٹیوں میں اقبالیات پر بہت وقیع کام ہو چکا ہے۔
علامہ اقبال نے اپنے ۱۹۰۶ء میں تحریر کردہ ایک مضمون ”قومی زندگی“ میں جاپان کو ایشیا کے ابھرتے ہوئے ستارے سے تعبیر کیا ہے۔ علامہ اقبال کی تمام اردو شاعری کا جاپانی زبان میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ جاپان میں یوم اقبال منانے کی روایت بہت پرانی ہے۔ ۱۹۷۶ء میں اوساکا میں جشن اقبال منایا گیا۔ سو سالہ جشن کی تقریبات دونوں شہروں میں منعقد ہوئیں۔ جاپان نے علامہ محمد اقبال کو ایمریطیس کی سند بھی عطا کی۔
علامہ اقبال کی شاعری کے علاوہ اسد اللہ غالب، فیض احمد فیض، اردو زبان کے قواعد، اسلامی علوم کے علاوہ کئی معروف ادیبوں کی کہانیوں اور ناولوں جن میں سرفہرست سعادت حسن منٹو اور انتظار حسین کی کہانیوں کے منتخب تراجم، شوکت صدیقی کا ناول ’خدا کی بستی‘سمیت اور دیگر اہم تصنیفات کے جاپانی تراجم کیے جا چکے ہیں۔
ڈاکٹر مرغوب حسین نے کہا کہ جاپان میں زبان کے ساتھ ساتھ نظریہ پاکستان اور معاشرہ کے بارے میں بھی آگاہی عام کی جائے۔
ڈاکٹر محمد فخر الحق نوری نے کہا کہ دنیا بھر میں ۱۴ کے قریب ’’چیئرز‘‘ موجود ہیں جن سے ثقافت کے حوالے سے سفارت کاری کرنی ہوتی ہے۔ جاپان میں اُردو کا بہت پھیلاؤ ہے۔ جاپان میں اُردو زبان کے ذریعے وہاں کے لوگ ہمارے سفیر بن جاتے ہیں۔ پاکستان سے گئے اہل علم نے جاپان میں بہت سی علمی و ادبی خدمات انجام دی ہیں اور اُردو کا چراغ روشن رکھا ہے۔ جاپان میں اُردو کے ساتھ ساتھ اقبال کے افکار و نظریات اور کلام پر بھی بہت کام کیا جا رہا ہے۔

اقبال اکادمی پاکستان