Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

آن لائن لیکچر:’’قرارداد پاکستان اور اقبال کا پاکستان‘‘
مہمان مقرر: ڈاکٹر اقبال چاولہ

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ۲۳؍ مارچ ۲۰۲۱ء کو’’قرارداد پاکستان اور اقبال کا پاکستان‘‘کے عنوان سے آن لائن لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔مہمان مقرر معروف تاریخ دان ڈاکٹر محمد اقبال چاولہ نے موضوع پر گفت گو کی۔ ڈاکٹر محمداقبال چاولہ نے کہا کہ ۱۹۳۰ء میں خطبہ الہ آباد کے بعد کانگریس کی جانب سے انڈین نیشنل ازم کا پرچار کیا جا رہا تھا اور کوشش کی جاری تھی کہ ہندو مسلم کو ایک قوم بنا دیا جائے۔گول میز کانفرنس کی پہلی نشست میں علامہ نے کہا کہ اگر مسلمانوں کے مذہبی و معاشرتی مسائل کا حل تلاش نہ کیا گیا تو مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان تقسیم ہو جائے گا۔اگر ہندوؤں نے اپنا ذہن اور کانگریس نے اپنی پالیسی تبدیل نہ کی تو علیحدہ ملک بنے گا۔
۱۹۳۵ء کے ایکٹ کے تحت مسلم لیگ نے انتخابات میں حصہ لیا تو علامہ محمد اقبال ملاقات اور خطوط کے ذریعے قائد اعظم محمد علی جناح کو تسلسل سے اپنی فکر،خیالات اور رائے سے نوازتے رہے۔ جس کا محمد علی جناح کی فکر پر گہرا اثر پڑا۔ قرار داد پاکستان کے لیے کانگریسی وزارتوں نے اہم کردار ادا کیا۔ مسلمانوں پر ان کی طرف سے غیر منصفانہ پالیسی روا رکھنے پر قائد اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال صحیح کہتے تھے کہ اگر ہندوستان سے انگریز چلے گئے تو ہندو مسلمانوں کے مذہبی، معاشرتی اور سیاسی حقوق غصب کر لیں گے۔ پھر۱۹۴۰ء میں علامہ اقبال کے عین تصور کے مطابق قرار داد لاہور میں ہندوستان کی تقسیم اور مسلمانوں کے علیحدہ تشخص کا معاملہ پیش کیا گیا۔

تصاویر

 
   

اقبال اکادمی پاکستان