Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام ”سہ روزہ تقریبات بہ یادِ اقبال“ میں ناظم اقبال اکادمی پاکستان بطور مہمانِ خصوصی شرکت

اقبال اکادمی پاکستان اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔مفاہمتی یادداشت پر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان نے دستخط کیے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل رجسٹرار اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور ڈاکٹر محمد رفیق الاسلام چیئرمین شعبہ اقبالیات و فلسفہ بھی موجود تھے۔
بعدا زاں شعبہ اقبالیات، پنجاب آرٹس کونسل بہاول پور ڈویژن اور وسیب ہالز بہاول پور کے اشتراک سے یومِ اقبال کے سلسلے میں مرکزی تقریب اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے گھوٹوی ہال میں منعقد ہوئی۔فکرِاقبال مشرق و مغرب کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان لاہور نے سہ روزہ تقریبات بہ یادِ اقبال کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد رفیق الاسلام چیئرمین شعبہ اقبالیات و فلسفہ نے افتتاحی کلمات میں شعبہ اقبالیات کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس شعبے نے نہایت قلیل مدت میں پی ایچ ڈی اور ایم فل کا باقاعدہ اجرا ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری سے کیا۔ جامعہ الازہر کے ساتھ مفاہمتی یاداشت مکمل کی گئی۔ بین الاقوامی اقبال سنٹر اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کا آغاز شعبے کی کامیابیاں ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ شعبہ کا تحقیقی مجلہ ایچ ای سی کی وائی کیٹگری میں شامل کیا جاچکا ہے۔ لندن سے آئے ہوئے ماہرِ اقبالیات و قرآنیات پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے فکرِ اقبال اور اسلامی تعلیمات کو آج کی ترجیحات کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقبال کی فکر سے انسان سازی، جہاں بینی اور جہاں سازی کے مراحل طے کیے جاسکتے ہیں۔ پروفیسرڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان نے اپنے خصوصی لیکچر میں اقبال کے شرقی و غربی علوم پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ فکرِ اقبال تشکیل و کردارسازی میں ناگزیر ہے۔ انھوں اقبال کی افکار کا ماخذ قرآنِ مجید کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری کامیابی افکارِ اقبال کی معنویت میں مضمر ہے۔ معروف ادیب و شاعر اور پارلیمنٹیرین سید تابش الوری نے شعبہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شعبہ اقبالیات نہایت کا حامل شعبہ ہے۔ اقبال کا پیغام آفاقی ہے اوراقبال تاریخ کے عظیم انسان اور اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ ان کی تعلیمات سے پاکستان کا حصول ممکن ہوا۔ اب ان کی تعلیمات سے وطنِ عزیز کی ترقی واستحکام کا خواب پورا ہوگا۔ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز نے شعبہ اقبالیات کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ اقبال اور قرآنی تعلیمات سے نسلِ نو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہے۔ اپنے اختتامی خطاب میں انھوں نے مہمان ماہرینِ اقبالیات کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے اختتام پر یادگاری شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔ نقابت کے فرائض ڈاکٹر محمد اصغر سیال اور ڈاکٹر ارم صبا نے انجام دیئے۔ آئی۔ یو۔ بی قرآت و نعت سوسائٹی کے ملک یوسف، فیضان ریاض اور تاثیر فاطمہ نے اپنی سُریلی آواز میں کلامِ اقبال پیش کیا۔