Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ۳فروری ۲۰۲۵ء کو ’’ترکیہ میں اقبالیات کے چراغ ‘‘کے موضوع پر نمل یونیورسٹی کے آڈیٹوریم ہال میں تقریب کا انعقاد

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ۳فروری ۲۰۲۵ء کو ’’ترکیہ میں اقبالیات کے چراغ ‘‘کے موضوع پر نمل یونیورسٹی کے آڈیٹوریم ہال میں تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ مہمان مقرر انٹرنیشنل سکالرپروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید ابرئیشق تھے۔ تقریب کی صدارت ریجنل ڈائریکٹرنیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لیگویجز نیو کیمپس لاہور، جناب ضیا ہمایوں چیمہ نے کی۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نےکلمات تشکر پیش کیے۔
ڈاکٹر عبدالحمید ابرئیشق نے کہا کہ اقبال کو ترکوں سے اک گونہ محبت تھی جس کا ثبوت یہ ہے کہ ان کے کلام میں ترکی اور ترک رہنماؤں کا ذکر تواتر سے ملتاہے۔ ترکوں کی ملی جدوجہد کے زمانے میں جس طرح اقبال نے اپنے کلا م کے ذریعے جس طرح ان کا حوصلہ بڑھایا وہ قابل ستائش ہے۔ اقبال دراصل برصغیر کے مسلمانوں کی ترک دوستی کے سلسلہ کی ایک زریں کڑی ہیں۔ ترکی دانشوروں اور ادیبوں نے بھی کلام اقبال کے نہ صرف ترکی زبان میں تراجم کیے ہیں بلکہ ان کی شخصیت اور فن کو بھی موضوع بحث بنایا ہے۔ جن میں محمد عاکف ، علی نہاد تارلان ، ڈاکٹر جلال سوئیدان ،احمد البائراق کے نام قابل ذکر ہیں۔ علامہ کے فلسفہ خودی نے تیسری دنیاکے پسے ہوئے مسلمانوں کو متوجہ کیا۔ علامہ نے نہ صرف سیاسی بلکہ مذہبی ،معاشرتی اور فکری لحاظ سے بھی رہنمائی فراہم کی۔ علامہ کے مطابق دین اسلام کی پیروی کرتے ہوئے جدید علوم و افکارکو اپنانے ہی سے مسلمان دنیا کو مسخر کر سکتے ہیں ۔
جناب ضیا ہمایوں چیمہ کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں قومی و بین الاقوامی سطح پر فکر اقبال کے فروغ کے لیے کئی گئی کاوشیں ہماری نوجوان نسل کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں گی ۔ نوجوانوں نسل کو فکر اقبال سے ضرور منسلک ہونا چاہیے۔ مدینہ منورہ سے آئے سکالرجناب خالد عباس اسد ی نے بھی فکراقبال پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال اپنے فکر و پیغام کے لحاظ سے بیسویں صدی میں دنیائے اسلام کی سب سے اہم اور مؤثر شخصیت تصور کیے جاتے ہیں، جنھیں مغرب میں بھی شناخت و تسلیم کیا گیا ہے۔عالمی سطح پر فکر اقبال پر کیے گئے کام سے نوجوان نسل کو روشناس کرانے کے لیے اقبال اکادمی تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے تمام معزز مہمانان گرامی کو شیلڈز پیش کیں۔