Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

مرکزیہ مجلس اقبال اور ایوان اقبال کمپلیکس کے زیر اہتمام "یوم اقبال" کی تقریب

علامہ اقبال کی شاعری جیسی روانی اور خوبصورتی بہت کم شعرا میں دیکھی، دنیا میں اعلیٰ مقام حاصل کرنا ہے تو اقبال شناس ہونا پڑے گا- ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان اقبال کمپلیکس کے زیر اہتمام یوم اقبال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن سید جمال شاہ تھے جبکہ سینیٹر ولید اقبال، ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی،پروفیسر ڈاکٹر زاہد منیر عامر،ڈاکٹر سلیم راؤ، ڈاکٹر خضریٰ تبسم اور انجم وحید نے بھی خطاب کیا۔جناب محمد نعمان چشتی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ آغاز تلاوت قرآن پاک سے قاری منیر احمد چشتی نے اقبال کا نعتیہ کلام طالبہ مریم بخاری نے پیش کیا۔نظامت کے فرائض جناب زید حسین نے انجام دیے۔
وفاقی وزیر جمال شاہ نے کہا علامہ اقبال نوجوانوں کو گیم چینجر سمجھتے تھے ،حکومتوں کو بھی چاہیے کہ نوجوانوں کیلئے بہتر مواقع پیدا کریں، سسٹم ایسا ہو کہ کم آمدنی والے لوگ بھی انتخاب لڑ سکیں،میں اقبال کا مداح ہوں لیکن اقبال شناس ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔سینیٹر ولید اقبال نے کہا علامہ سمجھتے تھے کہ حرکت میں برکت اور جمود میں موت ہے ۔ڈاکٹر زاہد منیر عامر نے کہا علامہ اقبال نے خودشناسی کو تاریخ قرار دیا۔ ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے کہا اگر ہمیں دنیا میں جینا ہے تو زمانہ شناس ہونا پڑے گا، اگر زمانہ شناس ہونا ہے تو اقبال شناس ہونا پڑے گا کیونکہ اقبال قرآن شناس تھے اور دنیا کے تمام مسائل کا حل قرآن میں موجود ہے۔