Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

دو روزہ ’’آل پاکستان ایلیٹ انسٹی ٹیوٹ ٹیلنٹ ہنٹ“، کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں ناظم اقبال اکادمی کی بطور مہمانِ خصوصی شرکت

علامہ اقبال نے اپنے فلسفے اور شاعری کے ذریعے جو تعلیمات دی تھیں ان سے مستفید ہو کر صحیح سمت میں محنت کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں دو روزہ ’’آل پاکستان ایلیٹ انسٹی ٹیوٹ ٹیلنٹ ہنٹ’’ میں منعقدہ تقریب میں تقسیم انعامات کے دوران کیا۔
کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں دو روزہ ’’آل پاکستان ایلیٹ انسٹی ٹیوٹ ٹیلنٹ ہنٹ’’ کے عنوان سے مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت پرنسپل کیڈٹ کالج لاڑکانہ، بریگیڈئیر غلام رضا (ستارہ امتیاز) نے کی جب کہ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی اور شہید بے نظیر بھٹو گرلز کالج کے پرنسپل برگیڈئیر عثمان رفیق مہمان خصوصی تھے۔
ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے فلسفے اور شاعری کے ذریعے جو تعلیمات دی تھیں ان سے مستفید ہو کر صحیح سمت میں محنت کرنی چاہیے۔ طلباء مستقبل کے رہنما ہیں اور اسی طرح وہ صحیح سمت میں محنت کر کے علامہ محمد اقبال کی تعلیمات سے فیض حاصل کر سکتے ہیں۔ اقبال اکادمی پاکستان علامہ محمد اقبال کی فکر کو ملک کے گوشے گوشے میں پہنچانے کے تمام ذرائع بروئے کار لائے گی۔
برگیڈئیر عثمان رفیق نے طلبہ کو ہمیشہ پر اُمید رہنے کا کہا کیونکہ مایوسی انہیں غلط سمت کی طرف لے جاتی ہے۔ علامہ محمد اقبال کے کلام میں بھی اُمید اور رجائیت کا پیغام ملتا ہے۔ اس موقع پر علامہ محمد اقبال کے پوتے منیب اقبال کا پیغام ورچوئل میڈیا پر دکھایا گیا۔ دو روزہ آل پاکستان ایلیٹ انسٹی ٹیوشنز مقابلہ میں قومی اداروں کے طلبہ نے حصہ لیا۔ کلام اقبال پر مبنی مقابلہ جات کے علاوہ دیگر سپورٹس کے مقابلہ جات کا انعقاد بھی کیا گیا۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے اقبال اکادمی پاکستان کی طرف سے تمام مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں اعزازی شیلڈز، سرٹیفیکیٹ اور اکادمی کی مطبوعات تقسیم کیں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی اور پرنسپل کیڈٹ کالج لاڑکانہ برگیڈئیر غلام رضا نے نوجوانوں میں علامہ محمد اقبال کی فکرو ترویج کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔