ہم
مشرق کے مسکينوں کا دل مغرب ميں جا اٹکا ہے
ہم
مشرق کے مسکينوں کا دل مغرب ميں جا اٹکا ہے
واں
کنڑ سب بلوري ہيں ياں ايک پرانا مٹکا ہے
اس
دور ميں سب مٹ جائيں گے، ہاں! باقي وہ رہ جائے گا
جو
قائم اپني راہ پہ ہے اور پکا اپني ہٹ کا ہے
اے
شيخ و برہمن، سنتے ہو! کيا اہل بصيرت کہتے ہيں
گردوں
نے کتني بلندي سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے
يا
باہم پيار کے جلسے تھے ، دستور محبت قائم تھا
يا
بحث ميں اردو ہندي ہے يا قرباني يا جھٹکا ہے
|