مذ ہب
تضمين
بر
شعر ميرزابيدل
تعليم
پير فلسفہء مغربي ہے يہ
ناداں
ہيں جن کو ہستي غائب کي ہے تلاش
پيکر
اگر نظر سے نہ ہو آشنا تو کيا
ہے
شيخ بھي مثال برہمن صنم تراش
محسوس
پر بنا ہے علوم جديد کي
اس
دور ميں ہے شيشہ عقائد کا پاش پاش
مذہب
ہے جس کا نام، وہ ہے اک جنون خام
ہے
جس سے آدمي کے تخيل کو انتعاش
کہتا
مگر ہے فلسفہء زندگي کچھ اور
مجھ
پر کيا يہ مرشد کامل نے راز فاش
''با
ہر کمال اند کے آشفتگي خوش است
ہر
چند عقل کل شدہ اي بے جنوں مباش''
|