آزادي
افکار
جو
دوني فطرت سے نہيں لائق پرواز
اس
مرغک بيچارہ کا انجام ہے افتاد
ہر
سينہ نشيمن نہيں جبريل اميں کا
ہر
فکر نہيں طائر فردوس کا صےاد
اس
قوم ميں ہے شوخي انديشہ خطرناک
جس
قوم کے افراد ہوں ہر بند سے آزاد
گو
فکر خدا داد سے روشن ہے زمانہ
آزادي
افکار ہے ابليس کي ايجاد
|