قطعہ
اقبال نے کل اہل خياباں کو سنايا


اقبال نے کل اہل خياباں کو سنايا
 يہ شعر نشاط آور و پر سوز طرب ناک
ميں صورت گل دست صبا کا نہيں محتاج
کرتا ہے مرا جوش جنوں ميري قبا چاک