Official Website of Allama Iqbal: سیمینار
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

کل پاکستان کلام اقبال ترنم سے پڑھنے کے مقابلوں کا نتائج کا اعلان کر دیا

اقبال اکادمی پاکستان نے کل پاکستان کلام اقبال ترنم سے پڑھنے کے مقابلوں کا نتائج کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے ایوان اقبال میں پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت نامور محقق استاد ،سابق سربراہ اورینٹل کالج، پنجاب یونیورسٹی ،پروفیسر ڈاکٹر محمد فخر الحق نوری نے کی۔ معروف نعت خواں حنا نصر اللہ نے مہمان اعزاز کے طور پر شرکت کی ۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے کلمات تشکر ادا کیے۔جبکہ میزبانی کے فرائض ہارون اکرم گل نے انجام دئیے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جناب شعیب سلیمان نے تلاوت قرآن پاک سے سامعین کے دلوں کو منور کیا۔ جناب سید صفدر علی کاظمی کی جانب سے خوبصورت آواز میں علامہ اقبال کے کلام پر مبنی نعتیہ اشعار پیش کیے گئے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد فخر الحق نوری نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے ناموں کا اعلان کیا۔پہلی سے پانچویں جماعت کے طلبہ و طالبات پر مشتمل پہلی کیٹگری میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سکول، اسلام آباد کی طالبہ ارسہ مسعود نے اوّل پوزیشن ،دی پنجاب سکول، ٹاؤن شپ لاہورکے طالب علم محمد ابراہیم نے دوم پوزیشن جب کہ آرمی پبلک سکول اینڈ کالج، گوجرانوالہ کے محمد یحییٰ یاسین نے سوم پوزیشن حاصل کی ۔ قاضی گرلز ہائی سکول، لاہورکے جوئل کاشف اور دی سٹی سکول چشمہ کیمپس میانوالی کے محمد اسیس چوتھی پوزیشن کے حقدار ٹھہرے۔
چھٹی سے دسویں جماعت کے طلبہ و طالبات پر مشتمل دوسری کیٹگری میں الائیڈ سکول جناح کیمپس حافظ آباد کی طالبہ عیشہ بدر نے پہلی پوزیشن، قاضی گرائمر سکول، لاہور کی طالبہ زارا رشید نے دوم پوزیشن، پی اے ای سی ماڈل کالج فار گرلز چشمہ میانوالی کی طالبہ مریم حجاب نے سوم پوزیشن حاصل کی ۔غزالی پریمیئر سکول، بارہ کہو، اسلام آباد کی طالبہ فضہ الیاس اور ساندل کالج، فیصل آباد کی زینب فاطمہ نے مشترکہ طور پر چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد فخر الحق نوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقبال نے سرود حلال اور سرود حرام میں تمیز کی۔ اقبال سے بچوں کی قربت پیدا کرنا نئی نسل کو اقبال کے قریب لانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ ہماری نئی نسل اپنے اقدار سےبے گانہ ہو رہی ہے ۔ ہمیں اپنے لباس، اپنے انداز پر شرمندگی ہے۔ علامہ اقبال کا کلام قوم کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ علامہ اقبال کا ابتدائی کلام بچوں سے متعلق ہے اور بچوں کی تربیت میں اس کا کردار انتہائی اہم ہے۔ کلام اقبال کے کچھ تقاضے ہیں اور جب بھی آپ کلامِ اقبال کا انتخاب کریں تو اس کا مفہوم اچھی طرح سے سمجھ لیں۔ انھوں نے ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اقبال کے پیغام کے فروغ و ترویج کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔انھوں نے کہا کہ اقبال اکادمی پاکستان نے نئی نسل کو تعلیماتِ اقبال سے آگاہ کرنے کے لیے جن دل چسپ سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے یہ یقیناً ہماری آئندہ نسل کو فکر اقبال کی روشنی میں اپنی راہ متعین کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔ یہ سلسلہ جاری و ساری رہنا چاہیے۔
ڈائریکٹر اقبال اکادمی پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے بتایا کہ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں بچوں کو شاہین سے تشبیہ دی ہے۔ وہ بچوں میں شاہین جیسی خصوصیات دیکھنا چاہتے تھے۔ لہٰذا آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان بچوں میں اقبال کے شاہین جیسی صفات پیدا کریں۔ یہ مقابلہ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اقبال اکادمی پاکستان ہر سطح پر فکر اقبال کی ترویج کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کرے گی۔ انھوں نے مقابلہ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ فکرِ اقبال کو اپنی زندگیوں کا شعاربنالیں اور اقبال کی تعلیمات کی روشنی میں نئی منازل تلاش کریں۔
حنا نصر اللہ نے کہا کہ اپنے اساتذہ کے سامنے فن کا اظہار کرنا مشکل لیکن باعث اعزاز ہے۔ مجھے اپنے اساتذہ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔انھوں نے اس موقع پر اپنی خوبصورت آواز میں کلام اقبال سنا کر دل کش سماں باندھ دیا۔










اقبال اکادمی پاکستان