Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ایوان صدر صدارتی اقبال ایوارڈ تقریب
صدر مملکت جناب عارف علوی نے ڈاکٹر اسلم انصاری، ڈاکٹر سید عبداللہ، ڈاکٹر تحسین فراقی، ظفر اقبال راجہ، خالد الماس، اعجاز الحق اعجاز اور خرم علی شفیق کو صدارتی اقبا ل ایوارڈ سے نوازا
اقبال کا وژن قیادت اور لیڈر شپ کیلئے ضروری ہے: صدر مملکت کا تقریب سے خطاب
اکادمی کی سرگرمیوں کو بڑھانے میں ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے: وفاقی وزیر تعلیم و قومی ورثہ شفقت محمود
قومی سطح پر مطالعہ اقبال کو اہمیت دی جا رہی ہے: ڈاکٹر بصیرہ عنبرین

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام یوم اقبال کے موقع پر ایوان صدر اسلام آباد میں علامہ اقبال پر لکھی گئی بہترین کتابوں کے منصفین کو صدارتی اقبال ایوارڈ سے نوازا گیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صدر مملکت جناب عارف علوی نے ڈاکٹر اسلم انصاری، ڈاکٹر سید عبداللہ، ڈاکٹر تحسین فراقی، ظفر اقبال راجہ، خالد الماس، اعجاز الحق اعجاز اور خرم علی شفیق کو صدارتی اقبا ل ایوارڈ سے نوازا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے قائد اعظم کے ساتھ مل کر برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا اور نوجوانوں کو خوداعتمادی کا درس دیا، قیام پاکستان ان کے وژن اور فلسفہ کا نتیجہ ہے، پاکستان کو علامہ اقبال کے فلسفہ اور وژن پر پورا اتاریں گے،اقبال کا وژن قیادت اور لیڈر شپ کیلئے ضروری ہے، جن اقوام نے علم حاصل کیا وہ ترقی کرگئیں، اقبال کی سوچ آج بھی گہرائی کے ساتھ اثر کرتی ہے، شاعر مشرق کی تعلیمات ہی تصور پاکستان کی بنیاد بنیں، انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کی نشاط ثانیہ کیلئے اہم کردار ادا کیا۔ تقریب سے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود، سینیٹر ولید اقبال نے خطاب کیا۔اس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری غزالہ سیفی بھی موجود تھیں۔ تقریب کی میزبان ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے استقبالیہ کلمات پیش کیے۔ نقابت کی ذمہ داری مختار پارس شاہ نے ادا کی جبکہ تلاوت قرآن پاک کی سعادت ڈاکٹر قاری اکرام الحق نے حاصل کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقبال ایک شاعر، مفکر، فلسفی اور وکیل بھی تھے، انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک ویژن دیا، وہ سائنس کو سمجھتے تھے، علامہ اقبال کو پہچاننے کے لئے ساری عمر بھی کم ہے، ان کی سوچ آج بھی گہرائی کے ساتھ اثر کرتی ہے، انہوں نے قائد اعظم سے ملکر برصغیر کے مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا ، دونوں رہنمائوں نے اس سے قبل متحدہ ہندوستان کی بات کی تھی تاہم اس کے بعد ان کی سوچ میں تبدیلی آنے لگی۔ صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبال کے تصور پاکستان کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ہمارا مذہب، کلچر اور تہواروں سمیت ہر چیز مختلف ہے، انہیں یہ معلوم ہوگیا تھاکہ ہندئوں کے ساتھ نہیں رہا جاسکتا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مسلمانوں نے الگ وطن کے حصول کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں، علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی تحریروں اور شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو اتحاد کا درس دیا، علامہ اقبال نے مسلمانوں میں انقلابی روح پھونکی اور مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہاکہ ضروری ہے کہ ہم علامہ اقبال کے افکارپر عمل کریں، علامہ اقبال نے شاعری اور افکار کے ذریعے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اقوام حکمت، علم و دانش اور اذہان سے بنتی ہیں، پاکستان کو علامہ اقبال کے فلسفہ اور وژن پر پورا اتاریں گے۔صدر نے کہا کہ یوم اقبال پر ایوارڈز کی تقریب میں شرکت ان کیلئے خوشی اور اعزاز کا باعث ہے، علامہ اقبال نے مسلمانوں کو یاد دلایا کہ ہمارا ماضی اچھا تھا اس لئے اسے دوبارہ حاصل کرنے کیلئے جستجو کرو، اقبال کا وژن قیادت اور لیڈر شپ کیلئے ضروری ہے، سرسید احمد خان نے مسلمانوں کو یہ درس دیا کہ علم حاصل کرو اور اپنے حقوق کی بات کرو۔ صدر مملکت نے کہا کہ جن اقوام نے علم حاصل کیا وہ ترقی کرگئیں، اقبال کی سوچ آج بھی گہرائی کے ساتھ اثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم کے ساتھ وژن اور امید ضروری ہے، اقبال کا اصل وژن مسلم امہ کو اس کا کھویا ہوا مقام دلانا ہے، پاکستان کو اقبال کے وژن اور فلسفہ پر پورا اتاریں گے۔ اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت نے ایوان صدر کو علم کا گہوارہ بنا دیا ہے، آج کی تقریب اس کی غمازی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے مسلمان نوجوانوں میں شعور بیدار کیا اور انہیں ہمت و حوصلہ دیا، انہوں نے پاکستان کا تصور پیش کیا، ان کے خیالات اور تصورات کو آگے لے کر چلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی سال کے بعد اقبال پر لکھی گئی کتب کے مصنفین میں ایوارڈز کی تقسیم ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں اقبال اکادمی کی خدمت کا موقع مل رہا ہے اور آج کی تقریب اس کا حصہ ہے، اقبال اکادمی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ صدر ڈاکٹر عارف علوی سے زیادہ اقبال شناس کوئی صدارتی منصب پر فائز نہیں رہا ہے۔ انہوں نے صدارتی ایوارڈ حاصل کرنے والے مصنفین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ علامہ اقبال پر اپنی تحقیق اور تصنیف کے ذریعے مصنفین نے بصیرت کا مظاہرہ اور شاعر مشرق کے نور بصیرت کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقبال اکادمی پاکستان کی ڈائریکٹر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال سے ایوارڈز کی تقسیم تعطل کا شکار رہی، اقبال اکادمی کے صدر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اس جمود کو توڑا اور ایوارڈز کا اجراء کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر مطالعہ اقبال کو اہمیت دی جا رہی ہے، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اقبال کی بصیرت کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تقریب میں شرکت پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر سید عبداللہ (مرحوم) کا ایوارڈ ان کی صاحبزادی ڈاکٹر عطیہ سید نے وصول کیا۔

تصاویر

   
   
   
   
 

اقبال اکادمی پاکستان